پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے دوسرے دن بدھ کو راجیہ سبھا میں بھاری ہنگامے کے بعد لوک سبھا میں بھی دلت طالب علم روہت وپملا کی خودکشی کیس اور جے این یو میں ملک سے بغاوت کے نعرے پر خوب بوال مچا. روہت وپملا کے خودکشی کے معاملہ پر ایوان میں دوپہر تقریبا تین بجے بحث شروع ہوا. کانگریس نے روہت کے علاوہ جے این یو کے معاملے پر بھی مودی حکومت کو گھیرا. کانگریس کے الزامات کا بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے زور دار طریقے سے جواب بھی دیا.
جے این یو اور حیدرآباد یونیورسٹی سمیت اعلی تعلیمی اداروں میں حالیہ واقعات سے پیدا صورتحال پر ایوان میں آج شروع ہوئے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے
جیوتی سندھیا نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ملک میں عدم برداشت کا ماحول ہے، مخالف خیالات کو کچلنے کی ہر طرح کی کوشش کر رہے ہیں، آئینی حقوق پر بربریت کے ساتھ دبایا جا رہا ہے اور ایک ہی نظریہ کو مسلط کرنے کی کوشش ہو رہی ہے.
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوجوانوں کی طاقت اور نوجوانوں کی بات کرتے ہیں لیکن حیدرآباد کے ایک دلت اسکالر روہت وپملا کو خودکشی کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے اور وزیر اعظم پانچ دن بعد اس پر بولتے ہیں. انہوں نے الزام لگایا کہ اس میں مرکز کے وزیر کی بھی کردار ہے. ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا کہ مرکزی حکومت نے کسی یونیورسٹی میں اتنا دخل دیا ہو جتنا حیدرآباد یونیورسٹی معاملے میں ہوا.